اتنے سارے آٹے، کون سا سب سے اچھا اور مفید؟
ڈاکٹر سید اکرام
۔ 1- سفید آٹا: یہ آٹا سب سے عام لیکن سب سے مضر صحت آٹا ہوتا ہے۔ چونکہ یہ سستا ہوتا ہے لہذا عام بازار یا ہوٹلوں میں ملنے والی چپاتی، نان اور روٹی میں یہ استعمال ہوتا ہے۔ یہ آٹا چونکہ چھان کر حاصل کیا جاتا ہے لہذا اس میں گندم کی بھوسی اور ریشہ یعنی فائبر بہت کم رہ جاتا ہے۔ نتیجتایہ نا صرف دوسرے آٹوں سے سستا ہوتا ہے، بلکہ قبض، کولیسٹرول کی زیادتی، موٹاپے اور ذیابیطس جیسے مسائل کے رسک میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ تاہم اس سے روٹی جلدی پک جاتی ہے اور دیر تک تازہ رہ سکتی ہے سو اس کا استعمال گھروں اور ریستورانوں میں زیادہ کیا جاتا ہے۔
۔ 2- بران آٹا: بران کہتے ہیں گندم کی بھوسی کو یا گندم کے چھلکے کو۔ عام طور پر بران بریڈ یا بران ڈبل روٹی بھی اسی بھوسی کی بنی ہوئی ہے۔ تیکنیکی طور پر بران آٹا خالصتا بھوسی یا چھلکے کا ہی بنا ہوا ہونا چاہیئے لیکن بد قسمتی سے چیک اور بیلینس اور فوڈ انسپکشن کا مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے یہاں اکثر برانڈز اور بیکیریاں بھوسی کے ساتھ اور اجزا جیسے سوجی یا عام آٹے کی ملاوٹ بھی کر دیتی ہیں اور عام گاہک اس کا اندازہ تک نہیں لگا پاتے۔ اسی لئے ضروری ہے کہ آٹا ہو یا روٹی یا پھر ڈبل روٹی، قابل اعتماد برانڈ کی ہی لی جائے۔ یہ خون میں شوگر یا گلوکوز کی مقدار بہت جلدی اور بہت زیادہ نہیں بڑھاتا اور نتیجتا ذیابیطس کے مرض میں بہت مفید ہے۔
۔ 3- ہو ل وہیٹ (پوری گندم) آٹا: جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، یہ پوری گندم یا گیہوں کو پیس کر حاصل کیا جاتا ہے۔ آئیڈیلی اس کو چھانا نہیں جاتا لہذا اس میں بران یعنی بھوسی یا چھلکا اور اندر کی گندم بھی پوری موجود ہوتی ہے۔ سو اس میں غذائیت بھی زیادہ ہوتی ہے اور اس کا ذائقہ بھی بران آٹے یا سفید آٹے سے زیادہ اچھا ہوتا ہے لیکن ساتھ ہی اس کی قیمت بھی زیادہ ہوتی ہے۔