pani kab kab kitna aur kiyon piya jae

پانی زندگی ہے، ہم اس کے بغیر نہیں رہ سکتے، لیکن پانی کتنا اور کب پیا جائے، کچھ لوگ پانی کم کیوں پیتے ہیں، ہم تلاش کریں گے ان سوالات کے جوابات، طبی تحقیق کی روشنی میں، میڈیکل سائنس کی رو سے۔

اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پانی جسم کے لیے بہت ضروری ہے۔ ہمارے جسم کے کل وزن کا دو تہائی حصہ پانی ہی ہوتا ہے۔ پانی جسم سے خراب عناصر کو باہر نکالنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انیسویں صدی کے آغاز تک زیادہ پانی پینا بری بات سمجھا جاتا تھا۔ سماج کے اونچے طبقے کے افراد زیادہ پانی پینا اپنی توہین سمجھتے تھے۔ انہیں لگتا تھا کہ پیٹ کو پانی سے بھرنا تو غریبوں کا کام ہے۔ وہ ایسا کرنا اپنی شان کے خلاف سمجھتے تھے۔

تاہم آج کل دنیا بھر میں خوب پانی پیا جاتا ہے۔ امریکہ میں بوتل بند پانی کی مانگ سوڈے (کولا ڈرنک) سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔ پاکستان اور انڈیا میں بھی لوگ خوب پانی پی رہے ہیں۔ خاص طور پر موسم گرما میں جسم میں پانی کی ضرورت بڑھ جاتی ہے کیونکہ گرمی کے موسم میں پسینہ زیادہ آتا ہے اور جسم میں موجود نمکیات پسینے کے ساتھ بہہ جاتے ہیں۔ جسم کو پانی کی کمی کا شکار ہونے سے بچانے کے لئے اس موسم میں زیادہ سے زیادہ پانی پینا چاہیے۔

گرمیوں کے موسم میں خاص طور پر ہر شخص کو دو لیٹر تک یعنی کم از کم آٹھ گلاس پانی پینا چاہیے۔ اس موسم میں لوگ کافی، سوڈا، شربت اور دیگر مشروبات کو بھی ترجیح دیتے ہیں مگر پانی کی اہمیت اپنی جگہ محکم ہے، اس لئے زیادہ پانی پینے کو ترجیح دینی چاہیے۔ لیکن ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ اگر آپ اے سی میں بیٹھتے ہوں یا آپ ورزش بالکل نہ کرتے ہوں یا کسی ٹھنڈی جگہ رہتے ہوں تو آپ کو پیاس کا احساس ہی نہ ہوتا ہو اور نتیجتاً آپ کے جسم کو پانی کی مطلوبہ مقدار نہ مل پا رہی ہو۔ ہم پسینے، پیشاب اور سانسوں کے ذریعہ پانی جسم سے خارج کرتے رہتے ہیں۔ ایسے میں بے حد ضروری ہے کہ ہم جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔

یاد رکھیں، پانی زندگی کی بنیاد ہے اور اس میں صحت کے حوالے سے بھی بہت سے فوائد چھپے ہوئے ہیں۔ زیادہ پانی پینے سے آپ کا بدن پانی کی کمی کا شکار نہیں ہوتا، پانی آپ کو وزن میں کمی کرنے میں مدد دیتا ہے، خواتین کے لئے خاص طور پر حمل کے دنوں میں زیادہ پانی کا استعمال زچگی کی پیچیدگیوں سے بچاتا ہے۔ زیادہ پانی پینے سے انسان میں کچھ گردوں کے امراض کا رسک کم ہو جاتا ہے۔ زیادہ پانی پینے سے جسم میں توانائی کی مقدار برقرار رہتی ہے اور جلد صاف رہتی ہے اور چہرہ شاداب رہتا ہے۔ اس کے علاوہ ہمارے جسم کا درجہ حرارت درست رکھنے کے لیے، جوڑوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بھی پانی کئی اہم کام کرتا ہے۔ جسم کے اندر ہونے والی کیمیائی تبدیلیاں بھی پانی کے بغیر ممکن نہیں۔

باقاعدگی سے پانی پی کر ہم وزن بھی کم کر سکتے ہیں۔ طبی تحقیق سے اب یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ کم پانی پینے والوں کے مقابلے میں زیادہ پانی پینے والوں کا وزن زیادہ تیزی سے کم ہوتا ہے اسی طرح کھانا کھانے سے قبل ایک گلاس پانی پینا صحت کے لئے نہایت فائدہ مند ہے۔ کھانے سے پہلے پانی پینا ایک طرح سے آپ کے لئے کچھ پیٹ بھرنے کا کام کرتا ہے جس کے نتیجے میں آپ کا وزن بڑھنے سے رک سکتا ہے۔

سو اگر آپ کا دل بار بار پانی پینے کو نہ چاہے تو پانی کی کمی کیسے پوری کی جائے۔ اس کے چند آسان حل ہیں۔

ایک تو یہ کہ اپنے روز مرہ پانی پینے کی مقدار میں اضافے کے لئے اس میں کینو یا لیموں کے باریک قتلے ڈال لیں یا پودینے کی چند پتیاں شامل کر لیں اس سے آپ کا پانی ذائقہ دار ہو جائے گا، اس سے فقط چند ہی روز میں یہ سادہ پانی ہی آپ کا پسندیدہ مشروب بن جائے گا اور آپ معمول سے زیادہ پانی پینا شروع کر دیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ عمل آپ کے بدن میں پیدا ہونے والی کثافتوں کو صاف کرے گا، آپ کو مختلف بیماریوں سے بچائے گا اور آپ کے وزن میں کمی کرے گا۔

اور ہاں، بہتر ہے کہ پانی پینے کے لئے ایک اچھی اور خوبصورت سی بوتل ہر وقت آپ کے ساتھ ہونی چاہیے کیونکہ پانی سے بھری بوتل ساتھ رہے گی تو آپ تھوڑی تھوڑی دیر بعد اس میں سے کچھ گھونٹ لیتے رہیں گے جس سے آپ کا جسم پانی کی کمی کا شکار نہیں ہو گا۔ اس چھوٹی سی بوتل کو آپ باآسانی ہر وقت اور ہر جگہ اپنے ساتھ لے جا سکیں گے۔

اور ہاں، اپنے پانی کو کھانا شروع کر دیں۔

اس سے پہلے کہ آپ ہمارے مشورے پر اعتراض کرتے ہوئے یہ کہیں کہ پانی تو پینے کے لئے ہوتا ہے اسے کھایا کیسے جا سکتا ہے، تو ہم آپ کو بتا دیں کہ آپ کچھ پھلوں اور سبزیوں کو ملا کر یہ کام کر سکتے ہیں، مثلاً خوبانی، کھیرا، کینو، سنگترہ، انناس، خربوزہ اور آڑو وغیرہ اپنے اندر اسی فیصد سے زائد پانی رکھتے ہیں۔ ان کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے کسی پیالے میں ڈال لیں اور کام کے دوران یا ٹی وی دیکھتے وقت انہیں کھاتے جائیں، اگر آپ ڈائٹ پر اور وزن کم کرنا چاہتے ہیں ہیں تو پھلوں اور سبزیوں کی سلاد بنا کر اسے مرکزی کھانے کے طور پر کھائیں۔

پانی سے بھرے ان پھلوں کو آپ صبح صبح ناشتے کے طور پر بھی کھا سکتے ہیں اور دوپہر کا کھانا اگر سلاد یا پھلوں پر مشتمل ہو تو آپ کے بدن کی توانائی کی ضرورت پوری کرنے کو کافی ہے۔ پھلوں اور سبزیوں کے استعمال سے آپ کا بدن پانی کی کمی کا شکار ہونے سے بچا رہتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پھلوں پر مشتمل ایک پیالہ یومیہ کھائیں اور ڈی ہائیڈریشن سے دور رہیں۔ پانی کبھی بھی ایک سانس میں نہ پئیں۔ آہستہ آہستہ اور چوس کر یا چبا کر پئیں۔ یعنی، پانی کھانا شروع کر دیں۔

آخر میں، پانی کو اپنی ورزش کا ساتھی بنائیں۔

ہم سب یہ بات جانتے ہیں کہ ورزش کرنے کا مطلب پسینہ بہانا ہے۔ جب آپ مسلسل ورزش کر رہے ہوں اور آپ کا بدن کثیر مقدار میں پسینہ خارج کر رہا ہو تو اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ آپ کا جسم پانی کی کمی یعنی ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہو جاتا ہے۔ اس لئے بہترین طریقہ یہ ہے کہ ورزش کے دوران روزانہ کم از کم ایک بوتل پانی آپ کو پینا چاہیے۔ اس لئے ورزش گاہ کا رخ کریں تو ساتھ میں پانی سے بھری ایک بوتل بھی رکھ لیں کیونکہ جب یہ آپ کی عادت بن جائے گی تو آپ کو اس کے فوائد سے آگاہی ہو گی۔

اب آپ بخوبی جان چکے ہیں کہ پانی کی آپ کی زندگی میں کیا اہمیت ہے لہٰذا آج سے ہی روزانہ کے معمولات میں زیادہ سے زیادہ پانی پینے کو اپنی عادت بنا لیں تاکہ آپ کا جسم پانی کی کمی کا شکار ہونے سے بچا رہے اور آپ کا چہرہ تازہ اور شگفتہ پھول کی طرح کھلا رہے۔